*Human Reproductive System & Spermatogenesis*
ری پروڈکشن سسٹم میں استعمال ہونے والی اصطلاحات
1. Spermatogenesis
2. Spermiogenesis
3. Spermiation
4. Spermatozoon
5. Blood Testis Barrier (BTB)
6. Spermatocytes
7. Spermatogonium
مردانہ تولیدی نظام اور اعضاء
*Male Reproductive System & Organs*
1. Testes (خصیے)
2. Accessory Ducts (معاون نالیاں)
3. Accessory Glands (معاون جنسی غدود)
4. External Genitalia (بیرونی جنسی غدود)
1. Scrotum & Testes (خصیے)
یہ بیضوی غدود ہوتے ہیں جن کی تعداد دو ہوتی ہے ۔ یہ غدود ایک تھیلی میں پیٹ کے بالکل نیچے رانوں کے درمیان موجود ہوتے ہیں اس تھیلی کو سکروٹم کہتے ہیں ۔ سپرمز کے بننے کے لئے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے اسی وجہ سے یہ تھیلی اور ٹیسٹیز جسم سے باہر نیچے کی جانب موجود ہوتے ہیں تاکہ یہ سپرمز کو تیار کرسکیں ۔
ان کا درجہ حرارت باقی جسم کے درجہ حرارت سے دوسے 2.5 درجہ کم ہوتا ہے
*2-2.5 C*
خصیوں کا خوردبینی مطالعہ کیا جائے تو ہر ایک خصیہ میں دو سو تا تین سو خانے نظر آتے ہیں ان خانوں کو ٹیسٹی کیولر لابیولز کہاجاتا ہے ۔ *Testicular Lobules*
ہر لابیول میں تین تا چار بل دار نالیاں پائی جاتی ہیں جنہیں سیم نی فیرس ٹیوبیولزکہاجاتا ہے۔ *Semniferous Tubules*
ان ٹیوبیولز میں کچھ سیلز پائے جاتے ہیں جن کے نام درجہ ذیل ہیں
1. Germ Cells (Male)
2. Sertoli Cells / Nurse Cells
سپرمز کو غذائی اجزاء فراہم کرنے والے سیلز کو سرٹولائی / نرس سیلز کہتے ہیں ۔
یہ ٹیوبیولز ہی وہ جگہ ہیں جہاں سپرمز تیار کئے جاتے ہیں ۔ان ٹیوبیولز کے درمیان کچھ سیلز پائے جاتے ہیں جنہیں انٹر سٹیشل سیلز یا لِیڈگ سیلز کہا جاتا ہے ۔ *Interstital Cells / Leydig Cells*
یہ سیلز نہایت اہم مردانہ ہارمون بناتے ہیں جسے ٹیسٹوسٹیرون کے نام سے جانا جاتا ہے ۔*Testosterone*
سپرمز بلوغت سے پہلے اک نالی کے ذریعے اوپر پہنچتے ہیں اس نالی کو ریٹے ٹیسٹس کہتے ہیں *Rete testis*
سپرمز کاسیم نی فیرس ٹیوبیولز سے نکلنے کا عمل سپرمی ایشن کہلاتا ہے ۔ *Spermiation*
اس نالی سے آگے چل کر یہ سپرمز واس ایفرینس ڈکٹ میں پہنچتے ہیں *Vas efferens*
آگے چل کر واس ایفرینس ، ایپی ڈی ڈائڈمس میں کھلتا ہے *Epididymis*
سپرمز ایپی ڈی ڈائڈمس میں بالغ ہوتے ہیں اور یہیں سٹور ہوجاتے ہیں
اس کے آگے چل کر ایپی ڈی ڈائڈمس / واس ڈیفرینس میں کھلتا ہے *Vas defference*
اس کے آگے واس ڈیفرینس اوپر کی جانب جاتا ہے اور مثانہ کے اوپر سے خم بناتے ہوئے مثانہ کے پیچھے کی جانب پہنچ جاتا ہے اور یہاں ایک نالی کیساتھ مل جاتا ہے اس نالی کو سیمی نل ویزیکل کہاجاتا ہے
*Seminal Vesicles*
سیمی نل نالیاں اپنی رطوبت سپرمز میں شامل کردیتی ہیں ۔اس رطوبت میں فرکٹوز موجود ہوتی ہے جو سپرم کو انرجی فراہم کرتی ہے اور یہ رطوبت الکلائن خصوصیت رکھتی ہے تاکہ سپرمز اپنی حرکت میں بہتری لاسکیں ۔
اس کے آگے سپرمز اور سیمی نل فلوئڈ اک نالی میں جاتے ہیں جسے ایجولیٹری ڈکٹ کہتے ہیں *Ejaculatory Duct*
اسی جگہ ایک اور گلینڈ بھی اپنی رطوبت سیمی نل فلوئڈ میں شامل کردیتا ہے اس گلینڈ کو پراسٹیٹ گلینڈ کہاجاتا ہے ۔پراسٹیٹ گلینڈ کی سیکریشن میں اینٹی مائیکروبیل کیمیکل اور سٹرک ایسڈ شامل ہوتا ہے جو سپرمز کو انرجی بنانے میں مدد دیتا ہے
*Prostate Gland*
آگے جا کر یہی ایجوکولیٹری ڈکٹ / یوریتھرا میں جا کر کھلتا ہے ۔
یہاں سے آگے مزید ایک گلینڈ کے جوڑے پائے جاتے ہیں جو اپنی رطوبت بھی سیمی نل فلوئڈ میں شامل کردیتے ہیں۔ اس گلینڈ کو بلبو۔یوریتھرل گلینڈ / کُوپرز گلینڈکہتے ہیں ۔
*Bulbo-Urethral Gland / Cowper's Gland*
اس گلینڈ کی رطوبت عضو تناسل کے ہیڈ کو مباشرت کے وقت تر کردیتی ہے یعنی لبریکیٹ ۔ *Lubricate*
اس سے زیادہ اس گلینڈ کی اہمیت یہ ہو سکتی ہے کہ اس کی رطوبت یوریتھرا میں رہ جانے والے پیشاب کے تیزابی اثر کو نیوٹرالائز کردیتی ہے تاکہ سپرمز اس تیزابی اثر سے محفوظ رہ کر گزر سکیں
اس حصہ کو جہاں ایجوکولیٹری ڈکٹ /یوریتھرا میں کھلتا ہے ،کویوروجینائٹل بھی کہاجاتا ہے کیونکہ پیشاب بھی اسی راستے سے باہر آتا ہے اور سیمی نل فلوئڈ بھی اسی نالی سے گزرتا ہے
*Urogenital Duct*
وہ نالیاں جن میں سے سپرمز گزر کر یوریتھرا تک پہنچتا ہے مجموعی طور پر ان نالیوں کو سپرمیٹک ڈکٹ(ز) کہاجاتا ہے ۔ *Spermatic Ducts*
اگر ہم ان گلینڈز کی سکریشنز پر غور کریں تو معلوم ہوگا کہ دو گلینڈز کی یہ رطوبتیں الکلائن خاصیت رکھتی ہیں ۔آپ کے خیال میں ایسا کیوں ہے ؟
اس کی بہت اہم وجہ ہے وہ یہ کہ ویجائنا میں کئی بیکٹیریا یعنی نارمل فلورا پائے جاتے ہیں جو ویجائنا کے ماحول کو تیزابی بنا دیتے ہیں ۔اس تیزابی پن کو نیوٹرالائز کرنے کے لئے الکلائن خاصیت کا ہونا ضروری ہے ورنہ سپرمز مرسکتے ہیں / ویجائنا میں حرکت نہیں کرپائیں گے۔
*Spermatogenesis*
سپرمز بننے کے عمل کو سپرماٹوجینیسس کہتے ہیں ۔ یہ عمل خصیوں یعنی ٹیسٹیز میں ہوتا ہے ۔ *Testes*
سیم نی فیرس ٹیوبیولز میں سپرم سٹیم سیلز پائے جاتے ہیں ۔ یہ سیلز تقسیم ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہی سیلز سے سپرمز کی تیاری کا عمل شروع ہوتا ہے ۔ان سیلز کو سپرمیٹو گونیم کہتے ہیں یہ سیلز مائی ٹوسس کے ذریعے مسلسل تقسیم ہوکر اپنی تعداد بڑھاتے رہتے ہیں ۔سپرماٹوگونیم سیلز دو قسم کے ہوتے ہیں
1. Type A Spermatogonium
2. Type B Spermatogonium
ٹائپ اے سیلز ہمیشہ کے لئے سٹیم سیلز کے طور پر کام کرتے ہیں جبکہ ٹائپ بی سیلز سے سپرمز بنتے ہیں
یہ ٹائپ بی سیلز بڑے ہوجاتے ہیں اور اب ان کو پرائمری سپرمیٹو سائٹس کہاجاتا ہے ۔
*Primary Spermatocytes*
یہاں پر کروموسومز کی تعداد اتنی ہی ہوگی جتنی کہ سپرمیٹو گونیم میں تھی ۔ اس کے بعد می اوسس کا عمل ہوتا ہے اور یہ سیلز اسکینڈری سپرمیٹو سائٹس میں بدل جاتے ہیں اور ان میں کروموسومز کی تعداد آدھی رہ جاتی ہے ۔اس کے آگے می اوسس کا دوسرا مرحلہ مائی ٹوسس کی طرح کا ہوتا ہے اورچار سپرماٹڈز بن جاتے ہیں ۔
یہاں می اوسس کے شروع ہوتے ہی یہ سیلز جسم کے دوسرے سیلز سے جینیاتی لحاظ سے مختلف ہوجاتے ہیں اس لئے ہمارا امیون سسٹم ان پر حملہ کرسکتا ہے ۔ اس حملہ کو روکنے کے لئے بلڈ ٹیسٹس بیرئیر یعنی بی ٹی بی موجود ہوتا ہے جو اینٹی باڈیز اور دوسرے بڑے مالیکیولز کو داخل ہونے سے روکتا ہے
*Blood–Testis Barrier / BTB*
یہاں سے آگے سپرماٹڈز اپنی شکل میں تبدیلی لاتے ہیں اور سپرمز کی شکل میں آجاتے ہیں لیکن یہ سپرمز بالغ نہیں ہوتے اس عمل کو سپرمیو جینیسس کہتے ہیں ۔ *Spermiogenesis*
یہ سب مراحل سیمی نی فیرس ٹیو بیولز میں ہورہے تھے ۔یہاں سے سپرمز آگے ایپی ڈی ڈائیدمس میں چلے جاتے ہیں اور وہیں بالغ ہوکر سٹور ہوجاتے ہیں ۔سپرم جو نشوونما پاچکا ہوتا ہے اب اسے سپرماٹوزون کہاجائے گا
*Spermatozoon*
اگر آپ سپرماٹو جینیسس اور سپرمیوجینیسس میں کنفیوزڈ ہورہے ہیں تو اس میں اتنا کنفیوز ہونے کی ضرورت نہیں ۔ کیونکہ سپرماٹوگونیم سے لیکر سپرمز کے بننے تک جو عمل ہورہا ہے اس کو سپرماٹو جینیسس کہاجائے گا جبکہ صرف سپرماٹڈز کا سپرمز کی شکل میں آجانے کا عمل سپرمیو جینیسس کہلائے گا
*Hormonal Control Of Spermatogenesis*
ہم نے یہاں تک سپرمز کی تیاری کا عمل تفصیل سے بیان کیا ۔ یہاں پہنچنے تک کیا آپ کے ذہن میں یہ سوال نہیں ابھرا کہ یہ سب مراحل کیسے اور کس کے زیرِ اثر ہورہے ہونگے ؟
ہم آپ کو بتاتے چلیں ان سب مراحل کو ہارمونز کی معاونت حاصل رہی ہے ۔ اور ہارمونز کے اخراج کو کس نے کنٹرول کیا ہوگا ؟
یہ سب عمل ہمارے دماغ کی زیرِ نگرانی ہورہا ہوتا ہے ۔
بلوغت کے وقت ہائپوتھیلامس کچھ ہارمونز خارج کرتا ہے جو اینٹریئر پچوٹری گلینڈ کو مزید دوسرے ہارمونز خارج کرنے کی ہدایات دیتا ہے ۔ ان ہارمونز کو گونیڈو ٹروپن ریلیزنگ ہارمون کہتے ہیں
*Gonadotropin Releasing Hormone / GnRH*
انٹیرئیر پچوٹری گلینڈ میں گونیڈو ٹراپس سیلز پائے جاتے ہیں جو دو گونیڈوٹراپن ہارمونز کا اخراج کرتے ہیں ۔
1. LH (Luteinizing Hormone)
2. FSH (Follicle Stimulating Hormone)
لیوٹی نائزنگ ہارمون / لِیڈگ سیلز کو ایکٹیویٹ کرتا ہے تاکہ یہ سیلز ٹیسٹوسٹیرون کا اخراج کریں ۔ ٹیسٹوسٹیرون ایکٹیو ہو کر سپرماٹو جینسس کو تحریک دیتا ہے ۔
ٹیسٹوسٹیرون ثانوی مردانہ جنسی خصوصیات کا ذمہ دار بھی ہے جیسے زیرِ ناف بال / بغلوں کے بال / چہرے کے بال / آواز کا بھاری پن / مسلز کو مضبوط بنانا وغیرہ
فولیکل اسٹمولیٹنگ ہارمونز / سرٹولائی یا نرس سیلز پر عمل کرکے سپرمیو جینسس کے عمل کو تیز کرتا ہے ۔یعنی سپرمز کے بننے کو کنٹرول کرتا ہے کتنی مقدار میں سپرمز بنائے جائیں ان سب کا انحصار فولیکل سٹمولیٹنگ ہارمونز پرہوتا ہے ۔
*Structure Of Spermatozoon*
اب ہم سپرم کی ساخت کو دیکھتے ہیں کہ سپرم کیسے دکھتا ہے اور اس کے کتنے حصے ہوتے ہیں اور یہ کیسے حرکت کرتا ہے ؟
سپرم کے دو حصے ہوتے ہیں
1. Head
2. Tail
ہیڈ کے حصہ میں درجہ ذیل ساختیں پائی جاتی ہیں
1. Acrosome
2. Nucleus (Haploid)
3. Basal Body
ایکروسوم کے پاس کچھ اینزائمز ہوتے ہیں جو فرٹیلائزیشن کے وقت خارج کرتا ہے جس کے نتیجے میں اووم کی ممبرین میں سوراخ ہوجاتا ہے تاکہ سپرم اس میں داخل ہوسکے ۔
بیسل باڈی میں سینٹریول پایا جاتا ہے جو سیل کی تقسیم میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
دم یعنی ٹیل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے
1. The Mid Piece
2. Principal Piece
3. End Piece
مڈ پیس میں بہت سے مائٹو کونڈریا پائے جاتے ہیں ۔ مائٹوکانڈریا سپرمز کو آگے بڑھنے کے لئے انرجی فراہم کرتے ہیں ۔
مباشرت کے وقت جو فلوئڈ خارج ہوتا ہے اس کو منی / سیمی نل فلوئڈ کہتے ہیں
انزال کے وقت کم و بیش 2تا 5 ملی لیٹر منی کا اخراج ہوتا ہے ۔ اس فلوئڈ میں سپرمز / پراسٹیٹ گلینڈ کی رطوبت / سیمی نل ویزکلز کی رطوبت اور بلبو یوریتھرل گلینڈ کی رطوبت شامل ہوتی ہیں
منی میں 50 تا 120 ملین / ملی لیٹر سپرمز خارج ہوتے ہیں اور اگر 20تا 25 ملین / ملی لیٹر سے کم سپرمز ہوں تو اس کو بانجھ پن مانا جاتا ہے ۔
فرٹیلائزیشن کے لئے ضروری ہے کہ سپرمز کا سائز اور شکل نارمل ہو ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان میں زبردست حرکت پذیری بھی ہو یعنی موٹیلیٹی ۔
Refferences :
1. Essentials Of Anatomy & Physiology, 7th Edition By Valerie C. Scanlon & Tina Sanders
2. Saladin Anatomy & Physiology - The Unity Of Form & Function, 5th Edition
3. Textbook Of Anatomy - Vol. 2 - Abdomen & Lower Limb, 2nd Edition By Vishram Singh
No comments:
Post a Comment